تاریخی جزیرہ نما کے بارے میں

سرکیجی اور استنبول
ماضی سے حال (آج) تک

تاریخی جزیرہ نما 1985 میں یونیسکو کی طرف سے عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ یہ علاقہ تاریخی جزیرہ نما (تاریخی جزیرہ نما) یا سروسی کا پتہ چل گیا ہے کیونکہ اس بازنطینی دور کی بنی دیواروں سے گھڑا ہوا ہے اور استنبول کے شہریوں اور شہریوں کے سیاحوں کا عام طور پر پہلا پڑاؤ مطالعہ بازاروں اور عثمانی دور محلات ، مساجد ، چرچ ، فوارے ، مخروطی پتھر مینار اور رہائش گاہیں اس علاقے کی تاریخی تاریخ کی بنیاد ہیں۔

Sirkeci Büyük Postane
SIRKECIبڑا ڈاکخانہ

تاریخی جزیرہ نما کے بارے میں

تاریخی جزیرہ نما علاقہ ایک دل موہ لینے والے محل وقوع کا حامل ہےجہاں سے گولڈن ہارن، باسفورس اور بحیرہ مارمرہ کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ تاریخی جزیرہ نما علاقہ ان دیواروں سے گھرا ہوا جنہیں شہر کی حفاظت کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ گرانڈ سرکیجی ہوٹل اسی تاریخی جزیرہ نما علاقے میں واقع ہے جو سرکیجی، قدیم استنبول یا سیون ہلز (سات پہاڑوں والا) شہرکے طور پر بھی جانا جاتا ہے اور استنبول شہر کا زیادہ تر تاریخی ورثہ یہاں پایا جاتا ہے۔

Tarihi Yarım Ada Hakkında
Topkapı Palace

تاریخی جزیرہ نما علاقہ کو سرکیجی ، قدیم استنبول یا سیون ہلز (سات پہاڑوں والا) شہر بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے گرد گولڈن ہارن، باسفورس اور بحیرہ مارمرہ واقع ہے۔ اس تاریخی جزیرہ نما علاقہ کا محل وقوع انتہائی دلکش ہے۔ یہ ان دیواروں سے گِھرا ہوا ہے جو شہر کی حفاظت کے لیے تعمیر کی گئی تھیں۔ گرانڈ سرکیجی ہوٹل اسی تاریخی جزیرہ نما علاقے میں واقع ہے اور استنبول شہر کا زیادہ تر تاریخی ورثہ یہاں پایا جاتا ہے۔

استنبول کی فتح کے بعد شہر میں تعمیری سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا جن کے نتیجے میں سارے برنُو شہر میں ٹاپکاپی محل تعمیر کیا گیا جو کہ سیراگلیو پوائنٹ (سلاطین عثمانی کے حرم) کے طورپر بھی جانا جاتا ہے۔ یہ محل ایسے علاقے میں واقع ہے جو شہر کی قدیم تاریخ کو ظاہر کرتا ہے اور باسفورس کے نظارے کو مزید پرکشش بناتا ہے۔ محل بھی اس چاردیواری کے اندر آتا ہے جو کو گھیرے ہوئے ہے۔

Tarihi Yarım Ada Hakkında
Topkapı Palace

قسطنطنیہ جس پر 196قبل مسیح میں رومی بادشانہ قسطنطین اول کی حکمرانی تھی، کا نام سلطان محمد فاتح کی طرف سے 1453 میں شہر کو فتح کرنے کے بعد استنبول رکھ دیا گیا۔ اس کی بنیاد ساتویں صدی قبل مسیح میں رکھی گئی اور کئی سالوں تک یونانی اور رومی سلطنتوں کا دارالحکومت رہا۔ آخر میں یہ کہ جو کہ سلطنت عثمانیہ کا دارالحکومت تھا ، کا شمار قدیم ترین رہائشی مقامات میں ہوتا ہے۔ استنبول دنیا کا واحد شہر ہے جو دو براعظموں میں واقع ہے۔ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ سب سے پہلے استنبول شہر کی بنیاد یہاں پر رکھی گئی تھی اور اسے تعمیر کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں یہ یونیسکو کی طرف سے دنیا کے اہم ثقافتی مقامات کی فرہست میں شامل کیا گیا ۔

منفرد تجربہ کے لیے اپنی جگہ (کمرہ) بُک کروائیں

چیک ان
SuMoTuWeThFrSa
چیک آؤٹ
SuMoTuWeThFrSa
شخص
1
بچہ
0
Istanbul Hagia Sophia
Istanbul Dolmabahce Sarayi
Istanbul Haydarpaşa Tren Gari
Istanbul Sultan Ahmet Camii

استنبول میں کیا کچھ کیا
جاسکتا ہے؟

رومن اور بازنطینی فن تعمیر کا شاہکار زیادہ تر مقامات تاریخی جزیرہ نما علاقہ (ہسٹاریکل پیننسولا) میں واقع ہیں۔ فتح شہر کا اندرون سلطنت عثمانیہ میں بنی عمارات سے مزین ہے۔ سلطان احمد؛ ٹاپکاپی محل، حاجیہ سوفیہ، ںیلی مسجد، بازیلیکا سسٹرن اور ہِپوڈروم انمول یادوں کا ذریعہ بنتے ہیں۔

شہنشاہ قسطنطین نے بازنطین کے دارالخلافہ کے طور پر اس جگہ کا انتخاب کیا۔ اس شہر کی چابی یہاں سلطان محمد فاتح کو دی گئی تھی۔ سلطنتوں کی شہنشاہت، سلطانوں کے راج اور فسادات کی ابتدائی تحریکیں تاریخی جزیرہ نما سے شروع ہوئیں۔ صدیوں سے دنیا کی مختلف اقوام ہمیشہ سے اس سرزمین کی ملکیت کا خواب دیکھتی رہی ہیں۔